aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقتل میں چمکتی ہوئی تلوار تھے ہم لوگ

شاہد کمال

مقتل میں چمکتی ہوئی تلوار تھے ہم لوگ

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    مقتل میں چمکتی ہوئی تلوار تھے ہم لوگ

    جاں نذر گزاری پہ بھی تیار تھے ہم لوگ

    ہم اہل شرف لوگ تھے اس شہر میں لیکن

    رسوا بھی سر کوچہ و بازار تھے ہم لوگ

    کام آتے نہ تھے ہم کو بس اک کار جنوں کے

    دنیا کی نگاہوں میں تو بے کار تھے ہم لوگ

    اس نسبت حق میں یہ شرف کم تو نہیں ہے

    زندیق بھی کافر بھی گنہ گار تھے ہم لوگ

    اس کو بھی تو کچھ حسن نے مغرور کیا تھا

    کچھ اپنی انا میں بھی گرفتار تھے ہم لوگ

    کچھ یادوں نے اس کی ہمیں ناشاد کیا ہے

    کچھ اپنی طبیعت سے بھی بیزار تھے ہم لوگ

    اب تو نے بھی اپنانے سے انکار کیا ہے

    اے وحشت شب تیرے عزا دار تھے ہم لوگ

    اے شاہدؔ خوش بخت یگانہؔ سے یہ کہہ دو

    کہتے ہیں کہ غالبؔ کے طرفدار تھے ہم لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے