Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرگ عاشق پر فرشتہ موت کا بدنام تھا

منظر لکھنوی

مرگ عاشق پر فرشتہ موت کا بدنام تھا

منظر لکھنوی

MORE BYمنظر لکھنوی

    مرگ عاشق پر فرشتہ موت کا بدنام تھا

    وہ ہنسی روکے ہوئے بیٹھا تھا جس کا کام تھا

    خون ناحق سے مکرنے کا کہاں ہنگام تھا

    تیر جتنے دل سے نکلے سب پر ان کا نام تھا

    کیا بتائی جائیں شام ہجر کی مجبوریاں

    دل ہمارا تھا نہ ہم دل کے عجب ہنگام تھا

    ہجر کی دو کروٹوں نے کر دیا قصہ تمام

    درد دل آغاز تھا درد جگر انجام تھا

    ایسے وقتوں میں کلیجہ غم سے ہو جاتا ہے شق

    صبر اپنے دل کی میت پر ہمارا کام تھا

    اہل محشر دیکھ لوں قاتل کو تو پہچان لوں

    بھولی بھولی شکل تھی اور کچھ بھلا سا سام تھا

    اب کوئی دیوانہ کہتا ہے کوئی وحشی مجھے

    آپ کی الفت سے پہلے میرا منظرؔ نام تھا

    مأخذ:

    ManzaristanáDeewan-e-Manzarâ (Pg. ebook-42 page-41)

    • مصنف: سید جعفر حسین منظر لکھنوی
      • اشاعت: 1962
      • ناشر: شری تلشی رام ویش
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے