موسم برگ و بار کی باتیں
موسم برگ و بار کی باتیں
ہم نہ جانیں بہار کی باتیں
اے ہوا تو ہی اب بتا مجھ کو
اس گلی اس دیار کی باتیں
ہم سے ہوتی نہیں کسی صورت
زخم کے اشتہار کی باتیں
تیرے منہ سے عجیب لگتی ہیں
جانے کیوں پیار ویار کی باتیں
کس نے چھیڑی کہ دل مچل اٹھا
اس حسیں یادگار کی باتیں
خواب میں بھی سنائی دیتی ہیں
تیرۂ روزگار کی باتیں
لوٹنا جب محال ہے اس کا
کیوں کریں انتظار کی باتیں
کیسے بھولوں کہ یاد آتی ہیں
یاسرؔ اس غم گسار کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.