Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میسر جن کی نظروں کو ترے گیسو کے سائے ہیں

شاد عارفی

میسر جن کی نظروں کو ترے گیسو کے سائے ہیں

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    میسر جن کی نظروں کو ترے گیسو کے سائے ہیں

    غزل کے خوش نما اسلوب ان کے ہاتھ آئے ہیں

    یگانے اور بیگانے تعصب نے بنائے ہیں

    وگرنہ سنبل و گل ایک ہی گلشن کے جائے ہیں

    حقیقت ناگوار خاطر نازک نہ بن پائی

    کچھ اس تکنیک سے ہم نے انہیں قصے سنائے ہیں

    تو وہ انداز جیسے میرا گھر پڑتا ہو رستے میں

    پئے اظہار ہمدردی وہ جب تشریف لائے ہیں

    نقاب رخ الٹ کر اس نے چشم شوق کے پردے

    سمجھ میں کچھ نہیں آتا اٹھائے ہیں گرائے ہیں

    دمکتا ہے جبین ناز پر رنگ پشیمانی

    اب ان سے کیا کہا جائے کہ یہ صدمے اٹھائے ہیں

    لگاوٹ کی نگاہوں نے چراغ آرزو مندی

    جلائے ہیں بجھائے ہیں بجھائے ہیں جلائے ہیں

    جنہیں مینائے مے حاصل ہے جن کو درد پیمانہ

    وہ جیسے آپ کے اپنے ہیں یہ جیسے پرائے ہیں

    تغافل کی کوئی حد بھی تو ہونی چاہئے آخر

    بالآخر بن بلائے ہم تری محفل میں آئے ہیں

    نظر آتے ہیں تارے اس طرح ساون کی راتوں میں

    کسی نے پھول کاغذ کے سمندر میں بہائے ہیں

    یقیں ہے شادؔ مجھ کو کلیات نظم فطرت سے

    گلوں نے رنگ و نکہت کے بہت مضموں چرائے ہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shad Aarfi (Pg. 92)

    • مصنف: Muzaffar Hanfi
      • اشاعت: 1975
      • ناشر: National AZcademy Delhi
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے