Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہ میں اس کی دل نے ہمارے نام کو چھوڑا نام کیا

نظیر اکبرآبادی

چاہ میں اس کی دل نے ہمارے نام کو چھوڑا نام کیا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    چاہ میں اس کی دل نے ہمارے نام کو چھوڑا نام کیا

    شغل میں اس کے شوق بڑھا کر کام کو چھوڑا کام کیا

    زلف دوپٹہ دھانی میں کر کے پنہاں مرا دل باندھ لیا

    صید نہ کھاوے کیوں کر جل جب سبزے میں پنہاں دام کیا

    رم پر اپنے آہوئے دل کو غرہ نہایت تھا لیکن

    چنچل آہوئے چشم نے اس کو ایک نگہ میں رام کیا

    سمجھے تھے یوں ہم دل کو لگا کر پاویں گے یاں آرام بہت

    حیف اسی فہمید نے ہم کو کیا کیا بے آرام کیا

    ہم نے کہا جب ناز بتاں کے تم تو بہت کام آئے نظیرؔ

    سن کے کہا کیا آئے جی ہاں کچھ بت کے موافق کام کیا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Nazeer (Pg. 41(154))

    • مصنف: نظیر اکبرآبادی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1951

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے