Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مل گئے پر حجاب باقی ہے

انشا اللہ خاں انشا

مل گئے پر حجاب باقی ہے

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    مل گئے پر حجاب باقی ہے

    فکر ناز و عتاب باقی ہے

    بات سب ٹھیک ٹھاک ہے پہ ابھی

    کچھ سوال و جواب باقی ہے

    گرچہ معجون کھا چکے لیکن

    دور جام شراب باقی ہے

    جھوٹے وعدے سے ان کے یاں اب تک

    شکوۂ بے حساب باقی ہے

    گاہ کہتے ہیں شام ہوئی ابھی

    ذرۂ آفتاب باقی ہے

    پھر کبھی یہ کہ ابر میں کچھ کچھ

    پرتو ماہتاب باقی ہے

    ہے کبھی یہ کہ تجھ پہ چھڑکیں گے

    جو لگن میں شہاب باقی ہے

    اور بھڑکے ہے اشتیاق کی آگ

    اب کسے صبر و تاب باقی ہے

    اڑ گئی نیند آنکھ سے کس کی

    لذت خورد و خواب باقی ہے

    ہے خوشی سب طرح کی، ناحق کا

    خطرۂ انقلاب باقی ہے

    ہے وہ دل کی دھڑک سو جوں کی توں

    جی پر اس کا عذاب باقی ہے

    جو بھرا شیشہ تھا ہوا خالی

    پر وہ بوئے گلاب باقی ہے

    اپنی امید تھی سو بر آئی

    یاس شکل سراب باقی ہے

    ہے یہی ڈول جب تک آنکھوں میں

    دم بسان حباب باقی ہے

    مثل فرمودۂ حضور انشاؔ

    پھر وہی اضطراب باقی ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 183)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے