Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملتی ہے نظر ان سے تو کھو جاتے ہیں ہم اور

مغیث الدین فریدی

ملتی ہے نظر ان سے تو کھو جاتے ہیں ہم اور

مغیث الدین فریدی

MORE BYمغیث الدین فریدی

    ملتی ہے نظر ان سے تو کھو جاتے ہیں ہم اور

    منزل کے قریب آ کے بہکتے ہیں قدم اور

    مارے ہوئے ہیں کشمکش وہم و یقیں کے

    ٹوٹے ہوئے ہر بت سے تراشے ہیں صنم اور

    یہ بات سمجھتے ہی نہیں حضرت ناصح

    سلتا ہے اگر چاک تو کھلتا ہے بھرم اور

    تدبیر کا ہر نقش دل آویز ہے لیکن

    ہے کاتب تقدیر کا انداز رقم اور

    جذبات پہ مہریں نہ لگی ہیں نہ لگیں گی

    ہوتی ہے زباں بند تو چلتا ہے قلم اور

    شاید یہ صلہ ترک طلب کا ہے فریدیؔ

    بڑھتی ہی گئی وسعت دامان کرم اور

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 504)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے