Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا یقین ہے وہ آئنا نکالے گی

دھیریندر سنگھ فیاض

مرا یقین ہے وہ آئنا نکالے گی

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    مرا یقین ہے وہ آئنا نکالے گی

    وہ نقص مجھ میں ہی پھر کچھ نیا نکالے گی

    مجھے بھی کچھ نہیں کہنا کہ اب خموشی ہی

    ہمارے بیچ کوئی راستہ نکالے گی

    جبیں پہ اس کی شکن ہے نہ آنکھ میں پانی

    بھلا وہ دل سے ہمیں اور کیا نکالے گی

    مری خموشی کا مطلب تھا صرف خاموشی

    وہ اس میں پہلو مگر دوسرا نکالے گی

    اے دنیا بول مگر کچھ نہیں سنوں گا میں

    زباں سے جو بھی تو اچھا برا نکالے گی

    ہمیں نہ سدھ ہے نہ ہم دستکیں ہی سنتے ہیں

    تو اپنے دل سے ہمیں کیا بھلا نکالے گی

    میں دوریوں میں بھی نزدیکیاں نکالتا ہوں

    وہ فاصلوں میں بھی کچھ فاصلہ نکالے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے