Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے پس رو کو اندازہ نہیں تھا

رحمان حفیظ

مرے پس رو کو اندازہ نہیں تھا

رحمان حفیظ

MORE BYرحمان حفیظ

    مرے پس رو کو اندازہ نہیں تھا

    میں رستہ تھا مگر سیدھا نہیں تھا

    مجھے سورج پہ یہ بھی برتری تھی

    میں روشن تھا مگر جلتا نہیں تھا

    سفر کی آرزو کچھ دیدنی تھی

    میں قطرہ تھا مگر رکتا نہیں تھا

    جڑیں تھیں سایہ تھا پھل پھول بھی تھے

    میں جتنا تھا فقط اتنا نہیں تھا

    وہ لگتا تھا مگر ایسا نہیں تھا

    سمندر ہی سہی گہرا نہیں تھا

    بھڑک اٹھا جو تیرے آنسوؤں سے

    وہ میرا زخم تھا شعلہ نہیں تھا

    وہ انہونی تھی جو ہو کر رہی تھی

    جو ہونا تھا وہی ہوتا نہیں تھا

    کہاں کی گرمئ بازار دنیا

    میں سکہ تھا مگر چلتا نہیں تھا

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 243)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے