aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری باتوں پہ دنیا کی ہنسی کم ہوتی جاتی ہے

آنند نرائن ملا

مری باتوں پہ دنیا کی ہنسی کم ہوتی جاتی ہے

آنند نرائن ملا

MORE BYآنند نرائن ملا

    مری باتوں پہ دنیا کی ہنسی کم ہوتی جاتی ہے

    مری دیوانگی شاید مسلم ہوتی جاتی ہے

    توجہ کی نظر میری طرف کم ہوتی جاتی ہے

    میں خوش ہوں عشق کی بنیاد محکم ہوتی جاتی ہے

    ضرورت کچھ بھی کہنے کی بہت کم ہوتی جاتی ہے

    مری صورت ہی اب شوق مجسم ہوتی جاتی ہے

    کبھی تو نے پکارا تھا مجھے کچھ شک سا ہوتا ہے

    مرے کانوں میں اک آواز پیہم ہوتی جاتی ہے

    مجھے سمجھانے آئے ہیں کہ میں رونے سے باز آؤں

    مرے سمجھانے والوں کی نظر نم ہوتی جاتی ہے

    ابھی سن لو تو شاید سن سکو تم دل کے نغموں کو

    کہ اب اس کی صدا کچھ خودبخود کم ہوتی جاتی ہے

    وہی دل ہے مگر اب وہ نہیں اگلی سی بیتابی

    وہی خوں ہے مگر رفتار مدھم ہوتی جاتی ہے

    تجھے مذہب مٹانا ہی پڑے گا روئے ہستی سے

    ترے ہاتھوں بہت توہین آدم ہوتی جاتی ہے

    نشاط زیست کی ضامن ہے اب یاد‌ محبت ہی

    یہی خود عشق کے زخموں کا مرہم ہوتی جاتی ہے

    محبت ہی سے کھولو تم دل ملاؔ کا دروازہ

    یہی اس کے لیے اب اسم اعظم ہوتی جاتی ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 153)

    • مصنف: Anand Narayan Mull a
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Qaumi Council Baraye-farogh Urdu
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے