مری گہرائیاں پل بھر میں وہ نایاب کر دے گا

شناور اسحاق

مری گہرائیاں پل بھر میں وہ نایاب کر دے گا

شناور اسحاق

MORE BYشناور اسحاق

    مری گہرائیاں پل بھر میں وہ نایاب کر دے گا

    مجھے وہ بازوؤں میں لے گا اور پایاب کر دے گا

    عجب انداز ہے اس گل بدن کے پیار کرنے کا

    مجھے پاتال تک لے جا کے محو خواب کر دے گا

    وہ جب چاہے جسے چاہے غرور آشنائی دے

    نظر بھر کر جسے دیکھے گا وہ سرخاب کر دے گا

    سنا ہے گل کی رعنائی رہے گی جوں کی توں لیکن

    جو سیلاب آئے گا خوشبو کو زیر آب کر دے گا

    شناورؔ قطرہ قطرہ بہتی آنکھوں کا بھی کچھ سوچو!

    یہ ایسا روگ ہے مٹی تری بے آب کر دے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے