مری کوشش ہے غم اپنا زمانے سے چھپا لوں میں
مری کوشش ہے غم اپنا زمانے سے چھپا لوں میں
کہیں خلوت میں تنہا بیٹھ کر آنسو بہا لوں میں
کسی جنگل میں جاکر سوچتا ہوں گھر بنا لوں میں
یہ دنیا چھوڑ دوں اور اک نئی دنیا بسا لوں میں
بنی آدم سے لگتے ہیں بھلے مجھ کو پشو پنچھی
بچی ہے عمر جو بہتر ہے ساتھ ان کے بتا لوں میں
نہیں منظور محتاجی مجھے ہرگز زمانے کی
چلے گر بس مرا میت بھی اپنی خود اٹھا لوں میں
جو سینے میں مچلتے ہیں مگر لب تک نہیں آئے
قضا کچھ روز ٹھہرے تو وہ نغمے بھی سنا لوں میں
کروں راضی دل مضطر کو کس ترکیب سے آخر
کوئی بچہ نہیں جس کو کھلونوں سے منا لوں میں
یہ حد ہے بے حیائی کی کہ گلشن جل رہا ہے اور
مجھے یہ فکر ہے بس آشیاں اپنا بچا لوں میں
یہ مایا جال جو میں نے بنا ہے اردگرد اپنے
صداؔ اس جال سے خود کو اف اب کیسے نکالوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.