Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مژگاں ہیں غضب ابروئے خم دار کے آگے

حفیظ جونپوری

مژگاں ہیں غضب ابروئے خم دار کے آگے

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    مژگاں ہیں غضب ابروئے خم دار کے آگے

    یہ تیر برس پڑتے ہیں تلوار کے آگے

    خیر اس میں ہے واعظ کہ کبھی مے کی مذمت

    کرنا نہ کسی رند خوش اطوار کے آگے

    کہنا مری بالیں پہ کہ آثار برے ہیں

    کرتا ہے یہ باتیں کوئی بیمار کے آگے

    شکوے تھے بہت ان سے شکایت تھی بہت کچھ

    سب بھول گئے وصل کی شب پیار کے آگے

    خلوت میں جو پوچھو تو کہوں دل کی حقیقت

    مجھ سے نہ مرا حال سنو چار کے آگے

    آئینہ ابھی دیکھ کے خودبیں تو وہ ہو لیں

    خود آئیں گے پھر طالب دیدار کے آگے

    قاروں کا خزانہ ہو کہ حاتم کی سخاوت

    سب کچھ ہے مگر کچھ نہیں مے خوار کے آگے

    کیا مجھ کو ڈرائیں گی تری تیز نگاہیں

    یہ آنکھ جھپکتی نہیں تلوار کے آگے

    دیوانوں میں دیوانے حفیظؔ آپ ہیں ورنہ

    ہشیار سے ہشیار ہیں ہشیار کے آگے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-218 Page Number-198)

    • مصنف: Tufail Ahmad Ansari
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے