محبتوں میں حساب ہوگا یہ طے کہاں تھا
محبتوں میں حساب ہوگا یہ طے کہاں تھا
ہر ایک لمحہ عذاب ہوگا یہ طے کہاں تھا
یہ طے ہوا تھا وفا کی شمع جلا کرے گی
اندھیرا ہم پہ عتاب ہوگا یہ طے کہاں تھا
خزاں نہ آئے گی زندگی میں کبھی ہماری
اداس بیلا گلاب ہوگا یہ طے کہاں تھا
ہماری نظریں سوال بن کر اٹھا کریں گی
سکوت لب پر جواب ہوگا یہ طے کہاں تھا
یقیں دلایا تھا ساتھ مل کر رہا کرو گے
کہ بیچ اپنے چناب ہوگا یہ طے کہاں تھا
عذاب ہوں گی پلک جھپکنے تلک کی دوری
وصال اپنا بھی خواب ہوگا یہ طے کہاں تھا
یہ پھول بن کر مہک اٹھیں گے خیال میرے
مزاج اتنا خراب ہوگا یہ طے کہاں تھا
مجھے پکاریں گے تو کہیں گے خوشی ملے گی
کہ نام اپنا جناب ہوگا یہ طے کہاں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.