Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو اور کہیں جانا تھا

ناصر کاظمی

مجھ کو اور کہیں جانا تھا

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    مجھ کو اور کہیں جانا تھا

    بس یوں ہی رستا بھول گیا تھا

    دیکھ کے تیرے دیس کی رچنا

    میں نے سفر موقوف کیا تھا

    کیسی اندھیری شام تھی اس دن

    بادل بھی گھر کر چھایا تھا

    رات کی طوفانی بارش میں

    تو مجھ سے ملنے آیا تھا

    ماتھے پر بوندوں کے موتی

    آنکھوں میں کاجل ہنستا تھا

    چاندی کا اک پھول گلے میں

    ہاتھ میں بادل کا ٹکڑا تھا

    بھیگے کپڑے کی لہروں میں

    کندن سونا دمک رہا تھا

    سبز پہاڑی کے دامن میں

    اس دن کتنا ہنگامہ تھا

    بارش کی ترچھی گلیوں میں

    کوئی چراغ لیے پھرتا تھا

    بھیگی بھیگی خاموشی میں

    میں ترے گھر تک ساتھ گیا تھا

    ایک طویل سفر کا جھونکا

    مجھ کو دور لیے جاتا تھا

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Nasir Kazmi(Pehli Barish) (Pg. E-368 B-55)

    • مصنف: ناصر کاظمی
      • اشاعت: 1957
      • ناشر: ناصر کاظمی
      • سن اشاعت: 1957

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے