Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ سے کیوں کہتے ہو مضموں غیر کی تحریر کا

نظام رامپوری

مجھ سے کیوں کہتے ہو مضموں غیر کی تحریر کا

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    مجھ سے کیوں کہتے ہو مضموں غیر کی تحریر کا

    جانتا ہوں مدعا میں آپ کی تقریر کا

    ساتھ گر سونے نہ دو گے تم کو بھی نیند آ چکی

    میں تو عادی ہو گیا ہوں نالۂ شب گیر کا

    اپنے مطلب کی سمجھ کر ہو گئے تھے ہم تو خوش

    کیوں مکرتے ہو یہی مطلب ہے اس تقریر کا

    عہد کس کا، آپ جو کہتے اسے سچ جانتا

    کیا کروں قائل ہوں میں تو غیر کی تدبیر کا

    کچھ اثر ان پر ہوا تو کیا ہی دیتے ہیں فریب

    کہتے ہیں قائل نہیں میں آہ بے تاثیر کا

    یہ تو فرماؤ کہ کیا اس کو کروں گا میں معاف

    میرے آگے ذکر کیوں ہے غیر کی تقصیر کا

    ایک دن سن کر چلے آئے تھے وہ بے ساختہ

    آسماں پر ہے دماغ اب آہ بے تاثیر کا

    پنجۂ الفت سے پکڑا ہے اسے دل نے مرے

    سہل ہے قاتل کوئی پہلو سے کھنچنا تیر کا

    کوشش بے جا تھی یہ کچھ اعتماد عقل پر

    اب یہ درجہ ہے کہ قائل ہی نہیں تدبیر کا

    جتنے سر ہیں اتنے سودے کیا خطا ناصح مری

    میں ہی اک قیدی نہیں اس زلف عالمگیر کا

    کیا کہا تھا میں نے تم کیا سمجھے اس کا کیا علاج

    تم ہی منصف ہو یہ مطلب تھا مری تقریر کا

    یہ مرا لکھا کہ جو تدبیر کی الٹی پڑی

    اور اس پر بھی مجھے شکوہ نہیں تقدیر کا

    جذب الفت اس کو کہتے ہیں کہیں پڑ جائے ہاتھ

    زخم دل پر ہی پہنچتا ہے تری شمشیر کا

    مجھ کو اس کے پاس جانا اس میں جو کچھ ہو نظامؔ

    ایک مطلب جانتا ہوں ذلت و توقیر کا

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 39)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے