مسافر کے کچھ کام آتا نہیں
مسافر کے کچھ کام آتا نہیں
ستارہ اگر جگمگاتا نہیں
تماشہ تو دلچسپ ہے آپ کا
مگر حیرتوں کو بڑھاتا نہیں
اضافہ کرے گا مری ذات میں
وہی رنگ جو ہاتھ آتا نہیں
ترے سلسلے کے ہیں سب نقش گر
کوئی بھی نیا کچھ بناتا نہیں
اگر سانس کا نام ہی رقص ہے
تو کیوں وجد میں کوئی آتا نہیں
یہ گھر ٹوٹ جانے کی منزل پہ ہے
یہ گھر اب کسی کو مناتا نہیں
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 50)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.