نہ ہماری ہے یہ اردو نہ تمہاری اردو
بلکہ ہر قوم کی ہے راج دلاری اردو
سر کئے اس نے اکیلے ہی ہزاروں میداں
کسی میدان میں اب تک نہیں ہاری اردو
اب بھی اسٹیج پہ بھاشن جو دیا جاتا ہے
بولتے اس میں بھی ہیں رام بہاری اردو
اس کو ہر ملک کا انسان سمجھ لیتا ہے
اس سے ہر شخص کو ہے آج بھی پیاری اردو
جو مخالف ہیں بظاہر انہیں معلوم نہیں
رات دن بولتی ہے ان کی کہاری اردو
پاک ہر عیب سے ہے اور بھی دامن اس کا
گنگا جمنا کے ہے پانی سے نکھاری اردو
کہیں غالبؔ کی ہیں نظمیں کہیں چکبست کی ہیں
شیخ و پنڈت نے ہے مل جل کے سنواری اردو
آج سناٹے میں کہتی ہے یہ بھارت ماتا
تم کو معلوم نہیں ہم کو ہے پیاری اردو
دوستوں کے لئے پیغام مسرت ہے مگر
دشمنوں کے لئے بے شک ہے کٹاری اردو
کوٹ پتلون پہن کر بھی نہ چھوڑی ہم نے
ہم نے کھدر کی بنا ڈالی ہے ساری اردو
نوجوانان وطن سے ہے یہ ناوکؔ کا پیام
مرتے مرتے بھی زباں پر رہے جاری اردو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.