Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ انتشار کا خطرہ نہ انہدام کا ہے

عالم خورشید

نہ انتشار کا خطرہ نہ انہدام کا ہے

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    نہ انتشار کا خطرہ نہ انہدام کا ہے

    یہ مرحلہ تو تباہی کے اختتام کا ہے

    جو ختم ہو گیا رشتہ وہ دوستی کا تھا

    جو بچ گیا ہے تعلق وہ انتقام کا ہے

    ہر ایک لمحہ عجب خوف بے پناہی کا

    ہمارے عہد میں یہ رنگ صبح و شام کا ہے

    بچائیں کس طرح بلوائیوں سے بستی کو

    محافظوں کا ارادہ بھی قتل عام کا ہے

    یہ بزدلی ہے کہ بوتے ہیں پھول ان کے لئے

    وہ جن کے ہاتھ میں خنجر ہمارے نام کا ہے

    سفر ہے دشت کا اور رات ہو گئی عالم

    ہمارے سامنے اب مسئلہ قیام کا ہے

    مأخذ:

    بہار میں جدید غزل (Pg. 83)

      • ناشر: عطاء اللہ خاں علوی
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے