Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کل تک تھے وہ منہ لگانے کے قابل

اسد علی خان قلق

نہ کل تک تھے وہ منہ لگانے کے قابل

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    نہ کل تک تھے وہ منہ لگانے کے قابل

    ہوئے آج باتیں بنانے کے قابل

    تری بندگی اور سیہ کار مجھ سا

    یہ سر اور ترے آستانے کے قابل

    لب زخم دل پر یہ ہے شور قاتل

    تری تیغ کا پھل ہے کھانے کے قابل

    نکالے صنم پیٹ سے پاؤں تم نے

    ہوئے جب کہیں آنے جانے کے قابل

    دل بوالہوس لائق داغ الفت

    یہ درہم نہ تھے اس خزانے کے قابل

    ان آئینہ رویوں کی الفت نے اے دل

    نہ رکھا ہمیں منہ دکھانے کے قابل

    یہاں سو ہیں کھٹکے چلو اس چمن سے

    نہیں یہ جگہ آشیانے کے قابل

    پتنگے ہیں گستاخ اے شمع پیکر

    نہیں تیری محفل میں آنے کے قابل

    کوئی اس کے دزد حنا سے یہ کہہ دے

    مرا نقد دل ہے چرانے کے قابل

    کبھی خون میں میرے بھی ہاتھ تر کر

    یہ مہندی ہے تیرے لگانے کے قابل

    فلک کیا رلایا کرے گا ہمیشہ

    کبھی ہم بھی ہوں گے ہنسانے کے قابل

    مریض محبت تمہارا ہے لاغر

    نہیں یار فرقت اٹھانے کے قابل

    کسے دیکھیں ہم اور دکھلائیں کس کو

    نہ اب دیکھنے نے دکھانے کے قابل

    غش استادیوں پر ہیں جانیں نہ پوچھیں

    قلقؔ ایسے ہیں اس زمانے کے قابل

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-107 p-105)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے