aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کوئی چھت نہ کوئی سائبان رکھتے ہیں

ظفر محمود ظفر

نہ کوئی چھت نہ کوئی سائبان رکھتے ہیں

ظفر محمود ظفر

MORE BYظفر محمود ظفر

    نہ کوئی چھت نہ کوئی سائبان رکھتے ہیں

    ہم اپنے سر پہ کھلا آسمان رکھتے ہیں

    بچا کے ہم یہ بزرگوں کی شان رکھتے ہیں

    نہیں ہے شمع مگر شمع دان رکھتے ہیں

    گلے بھی ملتے ہیں ہاتھوں کو بھی ملاتے ہیں

    غضب کی دوری بھی ہم درمیان رکھتے ہیں

    خدایا تیرا کرم ہے کہ کچھ نہ رکھتے ہوئے

    ہم اپنی مٹھی میں سارا جہان رکھتے ہیں

    شرافتوں سے تعلق نہیں ہے کچھ ان کا

    وہ نیچے لوگ جو اونچا مکان رکھتے ہیں

    زمانہ کس لئے ہم کو تلاش کرتا ہے

    نہ کوئی نام نہ ہم کچھ نشان رکھتے ہیں

    بہت سنبھال کے رکھنا قدم تم ان پر بھی

    تمہیں خبر نہیں پتھر بھی جان رکھتے ہیں

    امیر شہر کی دعوت قبول کرتے نہیں

    ترے فقیر بڑی آن بان رکھتے ہیں

    مزاج کس نے بگاڑا ہمارے بچوں کا

    قلم کے بدلے یہ تیر و کمان رکھتے ہیں

    خدا کا شکر کہ ٹوٹے ہوئے ہیں پر پھر بھی

    ہم اپنے ذہن میں اونچی اڑان رکھتے ہیں

    ظفرؔ انہیں بھی کبھی تم پڑھو انہیں بھی سنو

    خموش لب بھی کئی داستان رکھتے ہیں

    مأخذ:

    خموش لب (Pg. 155)

    • مصنف: ظفر محمود
      • ناشر: عرشیہ پبلی کیشنز دہلی۔95
      • سن اشاعت: 2019

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے