Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ تو کام رکھیے شکار سے نہ تو دل لگائیے سیر سے

انشا اللہ خاں انشا

نہ تو کام رکھیے شکار سے نہ تو دل لگائیے سیر سے

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    نہ تو کام رکھیے شکار سے نہ تو دل لگائیے سیر سے

    بس اب آگے حضرت عشق جی چلے جائیے گھر ہی کو خیر سے

    وہ جو گٹکا پارے کا منہ میں لے پڑے اڑتے پھرتے ہیں جوگی جی

    سو تو بھرت پور سے اداس ہو چلے آئے قلعۂ دیر سے

    نہیں ہوتے عام کے روبرو ہمیں قبلہ خاص ہے آرزو

    کہ خدا کرے پڑے گفتگو کسی پیر و مرشددیر سے

    کہو کس وسیلے سے شیخ کے شک و شبہ ہووے کمال میں

    کہ جو نعمت آپ کو پہنچی ہے سو میاں غلام زبیر سے

    جو خفا ہوئے تو ہوئے اجی جو لڑی بھڑی تو لڑے سہی

    گلہ ہے سو یار عزیز سے نہ کہ شکوہ صورت غیر سے

    مجھے اک حیات دوبارہ دے اسی قدرت اپنی سے اے خدا

    کہ خطاب فقرۂ کم لبثت کیا تھا جن نے عزیر سے

    وہ جو ہے علی ولی وصی ہے محمد عربی اخی

    سو تو عبد خاص کریم ہے اسے دشمنی ہے نصیر سے

    یہی چال اپنی ہے انشاؔ اب کبھی تو درختوں سے خلطے ہیں

    کبھی ہے صبا سے خطاب کچھ کبھی وحش سے کبھی طیر سے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 166)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے