aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ اس کے نام سے واقف نہ اس کی جا معلوم

نظیر اکبرآبادی

نہ اس کے نام سے واقف نہ اس کی جا معلوم

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    نہ اس کے نام سے واقف نہ اس کی جا معلوم

    ملے گا دیکھیے کیوں کر وہ بت خدا معلوم

    جواب دیکھیے دل لے کے یہ کہا چپکے

    نہ ہو یہ اور کسی کو ترے سوا معلوم

    لگا کے زخم جگر پر جو پھر نمک چھڑکا

    تو اس میں ہم کو ہوا اور ہی مزا معلوم

    بدن پری کا ترے تن سے گو کہ گورا ہے

    ولے وہ چاہے کہ ایسا ہو گدگدا معلوم

    ہم اس پہ مرتے ہیں مدت سے اور وہ کہتا ہے

    قسم خدا کی ہمیں تو یہ اب ہوا معلوم

    کیا تھا عہد نہ وعدہ نہ قول نے اقرار

    جو آ گیا وہ مرے پاس شب کو نا معلوم

    جو مجھ سے ہنس کے کہا جس لیے ہم آئے ہیں

    نظیرؔ تم نے بھی سچ کہیو کیا کیا معلوم

    کہا یہ میں نے مجھے کیا خبر تمہیں جانو

    کسی کے دل کی بھلا جی کسی کو کیا معلوم

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Nazeer (Pg. 107(220))

    • مصنف: نظیر اکبرآبادی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1951

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے