aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ وہ خوشبو ہے گلوں میں نہ خلش خاروں میں

اسد علی خان قلق

نہ وہ خوشبو ہے گلوں میں نہ خلش خاروں میں

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    نہ وہ خوشبو ہے گلوں میں نہ خلش خاروں میں

    اک ترے آتے ہی خاک اڑ گئی گلزاروں میں

    چشم و ابرو و مژہ یار کی ہیں درپئے جاں

    ایک دل گھر گیا ہے اتنے دل آزاروں میں

    مرض ہجر سے بچتا نہیں بے داروئے وصل

    ہے یہ آزار بڑا عشق کے آزاروں میں

    تجھ کو زیبندہ ہے کیا سادگی اور رنگینی

    ایک طرحدار ہے تو لاکھ طرح داروں میں

    پھر گئی میری نظر میں مژہ و چشم تری

    دیدۂ آبلہ دیکھا جو گھرا خاروں میں

    بے گناہوں کی ہیں ابروۓ سیہ تشنہ خوں

    نئے جوہر نظر آئے تری تلواروں میں

    عاشق خال ملیح اپنا سمجھ کر بولے

    کہ ہمارے یہ قدیمی ہیں نمک خواروں میں

    ناوک آہ نے پیدا کی رہ آمد و رفت

    سیکڑوں بن گئے در یار کی دیواروں میں

    یوسف دل کو حسینوں سے سوا سمجھے عزیز

    پھیر دیتا یہ ڈھنڈھورا کوئی بازاروں میں

    نام رکھنے کی بھی اٹھ جائے اسے کیفیت

    دم بھر آ بیٹھے جو واعظ کوئی مے خواروں میں

    آمد فصل بہاری کا جو ہنگامہ ہے

    غل ہے توبہ شکنی کا ترے مے خواروں میں

    قلقؔ اتنی نہیں ہر وقت کوئی بچ کرتا

    آپ بھی حضرت دل کے ہیں طرف داروں میں

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-119 p-117)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے