Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا

شارق کیفی

نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا

    ذرا تیرے سکوں سے ڈر رہا تھا

    اچانک جھینپ کر ہنسنے لگا میں

    بہت رونے کی کوشش کر رہا تھا

    بھنور میں پھر ہمیں کچھ مشغلے تھے

    وہ بیچارہ تو ساحل پر رہا تھا

    لرزتے کانپتے ہاتھوں سے بوڑھا

    چلم میں پھر کوئی دکھ بھر رہا تھا

    اچانک لو اٹھی اور جل گیا میں

    بجھی کرنوں کو یکجا کر رہا تھا

    گلہ کیا تھا اگر سب ساتھ ہوتے

    وہ بس تنہا سفر سے ڈر رہا تھا

    غلط تھا روکنا اشکوں کو یوں بھی

    کہ بنیادوں میں پانی مر رہا تھا

    RECITATIONS

    شارق کیفی

    شارق کیفی,

    شارق کیفی

    نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا شارق کیفی

    مأخذ:

    کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 77)

    • مصنف: شارق کیفی
      • اشاعت: 3rd
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2022

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے