Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلا ہوں تن بدن کا برادہ لیے ہوئے

آفتاب خان

نکلا ہوں تن بدن کا برادہ لیے ہوئے

آفتاب خان

MORE BYآفتاب خان

    نکلا ہوں تن بدن کا برادہ لیے ہوئے

    لپکی ہے آنکھ آنکھ تماشا لیے ہوئے

    جانے انہیں ہے دست شناسوں نے کیا کہا

    پھرتے ہیں لوگ ہاتھ میں کاسہ لیے ہوئے

    سڑکوں پہ ان دنوں ہے قیامت کا اک سماں

    سب جا رہے ہیں خواب کا لاشہ لیے ہوئے

    جنت سے اس لیے ہے نکالا گیا تمہیں

    پھیلو زمیں پہ نسل توانا لیے ہوئے

    دو چار اہل ذوق مجھے مل گئے وہاں

    پہنچا جہاں ادب کا اثاثہ لیے ہوئے

    دل دار بازوؤں میں سمائے گا لازماً

    گھر سے چلو جو پختہ ارادہ لیے ہوئے

    اس بے وفا کی بات کبھی ٹالتا نہیں

    آئے یہاں ہو جس کا حوالہ لیے ہوئے

    سنتا ہے آفتابؔ جہاں عشق کی پکار

    جاتا وہیں ہے دل کا خزانہ لیے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے