Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہنچی ہے کس طرح مرے لب تک نہیں پتہ

عمیر نجمی

پہنچی ہے کس طرح مرے لب تک نہیں پتہ

عمیر نجمی

MORE BYعمیر نجمی

    پہنچی ہے کس طرح مرے لب تک نہیں پتہ

    وہ بات جس کا خود مجھے اب تک نہیں پتہ

    اچھا میں ہاتھ اٹھاؤں بتاؤں فلاں فلاں

    یعنی خدا کو میری طلب تک نہیں پتہ

    اک دن اداسیوں کی دوا ڈھونڈھ لیں گے لوگ

    ہم لوگ ہوں گے یا نہیں تب تک نہیں پتہ

    کب سے ہے کس قدر ہے یہ کیسے پتہ چلے

    مجھ کو تو اس جنوں کا سبب تک نہیں پتہ

    میں آج کامیاب ہوں خوش باش ہوں مگر

    کیا فائدہ ہے یار اسے جب تک نہیں پتہ

    جس کے سبب میں اہل محبت کے ساتھ ہوں

    وہ شخص میرے ساتھ ہے کب تک نہیں پتہ

    ہم کیا خوشی غمی کی محافل میں ہوں شریک

    ہم کو تو فرق رنج و طرب تک نہیں پتہ

    مأخذ :
    • کتاب : آخری تصویر (Pg. 93)
    • Author : عمیر نجمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے