Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلکوں پر موتی رکھے ہیں سوچوں پر سناٹا ہے

مرغوب علی

پلکوں پر موتی رکھے ہیں سوچوں پر سناٹا ہے

مرغوب علی

MORE BYمرغوب علی

    پلکوں پر موتی رکھے ہیں سوچوں پر سناٹا ہے

    تعبیروں کا شور بہت ہے خوابوں پر سناٹا ہے

    آنکھوں سے باتیں کرنے کا موسم ہے خاموش رہو

    اور تو سب کچھ جائز ہے یاں لفظوں پر سناٹا ہے

    دن تو خیر گزارے ہم نے ہنس کر بھی چپ رہ کر بھی

    لیکن جب سے بچھڑے ہیں تم سے راتوں پر سناٹا ہے

    شاید اب موسم کے پنچھی آئیں تو چہکار اڑے

    چڑیوں کے گھر جب سے اجڑے پیڑوں پر سناٹا ہے

    کون سے دن ہیں بچوں کے بن رستے سونے سونے ہیں

    کوئی زلف نہیں لہراتی گلیوں پر سناٹا ہے

    کس سے کہہ کر ہلکے ہو لیں کوئی اب ملتا ہی نہیں

    دل میں ہوک بہت اٹھتی ہے ہونٹوں پر سناٹا ہے

    مأخذ:

    Aadhi Raat Ki Shabnam (Pg. 108)

    • مصنف: Marghoob Ali
      • اشاعت: 2001
      • ناشر: Takhleeqkar Publishers
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے