aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیش ادراک مری فکر کے شانے کھل جائیں

سالم شجاع انصاری

پیش ادراک مری فکر کے شانے کھل جائیں

سالم شجاع انصاری

MORE BYسالم شجاع انصاری

    پیش ادراک مری فکر کے شانے کھل جائیں

    ہر طرف عالم امکاں کے بہانے کھل جائیں

    تجھ پہ موقوف ہے دنیا کی تہی دامانی

    تو جو کھل جائے تو عالم کے خزانے کھل جائیں

    پھر سے آنکھوں کو مری نور بصیرت ہو عطا

    اس صنم خانے میں پھر آئنہ خانے کھل جائیں

    شمع ہستی ہوئی بیدار فلک سے کہہ دو

    اژدہان شب ظلمت کے دہانے کھل جائیں

    اب کوئی دست رفاقت نہ رکھے سینے پر

    عین ممکن ہے کہ زخموں کے مہانے کھل جائیں

    ادھ کھلی آنکھ میں رقصاں ہے غم مستقبل

    بند ہو آنکھ تو گم گشتہ زمانے کھل جائیں

    تو اگر فکر کی پرواز کو بخشے رفعت

    کون جانے کہ کہاں کتنے ٹھکانے کھل جائیں

    لب کشا ہوں تو بکھر جائیں فسانے کتنے

    چپ جو ہو جاؤں تو اوراق پرانے کھل جائیں

    اس عقیدت کو محبت سے بدل لے سالمؔ

    کیا پتہ کب تری تسبیح کے دانے کھل جائیں

    مأخذ:

    Ghubar-e-Fikr (Pg. 30)

    • مصنف: سالم شجاع انصاری
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: مشکوٰۃ پرنٹرس، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے