aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھل درختوں سے گرے تھے آندھیوں میں تھال بھر

بدر واسطی

پھل درختوں سے گرے تھے آندھیوں میں تھال بھر

بدر واسطی

MORE BYبدر واسطی

    پھل درختوں سے گرے تھے آندھیوں میں تھال بھر

    میرے حصے میں مگر آئے نہیں رومال بھر

    پہلے سارے پنچھیوں کو پر ملیں پرواز کے

    پھر شکاری سے کہے کوئی کہ اپنا جال بھر

    موسموں کی سختیاں تو بادلوں سی اڑ گئیں

    آج بھی محفوظ کب ہے دل کا شیشہ بال بھر

    دھند ہی چھائی رہی آنکھوں میں تم سے کیا کہیں

    اب تو یارو ایک سا رہتا ہے موسم سال بھر

    دھوپ کی من مانیوں پر مسکراتے تھے کبھی

    ان تناور پیڑوں پر پتے بچے ہیں ڈال بھر

    ایک شے کا نام جو بتلائے اس کا نام ہو

    اپنی گلیوں میں نہیں ہے ممبئی سی چال بھر

    اور ہم سے کیا تقاضہ ہے ترا عصر رواں

    جان و تن کا نام ہے بس ہڈیوں پر کھال بھر

    مأخذ:

    TO MAIN KAHAN HOON (POETRY) (Pg. 32)

    • مصنف: Badr Wasti
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Madhya Pradesh Urdu Academy
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے