Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر بڑھا جوش جنوں صورت سیلاب مجھے

طالب باغپتی

پھر بڑھا جوش جنوں صورت سیلاب مجھے

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (نومبر 1925 ؁ء)

    پھر بڑھا جوش جنوں صورت سیلاب مجھے

    پھر کہیں غرق نہ کر دے کوئی گرداب مجھے

    میں وہ ہوں آپ جو ہو اپنی تباہی کا سبب

    کر گئی کثرت گریہ مری غرقاب مجھے

    چشم میں اشک خلش دل میں جگر میں ٹیسیں

    اف یہ کیا چیز کیا کرتی ہے بیتاب مجھے

    میری امید میں ہے یاس کی صورت مضمر

    میری ہستی ہے فنا مثل خط آب مجھے

    نیچی نظریں ہوں زباں بند ہو غیروں کو سلام

    ان کی محفل کے تو آئیں گے نہ آداب مجھے

    سوز فرقت تپش غم کے سبب مدت سے

    خواب کیا آرزوئے خواب ہوئی خواب مجھے

    شومئی بخت سے تنگ آ کے جو دریا میں گرا

    موج نے پھینک دیا لا کے لب آب مجھے

    کتنا دل سوز ہے طالبؔ ترا افسانۂ غم

    وہ تو وہ غیر نظر آتے ہیں بیتاب مجھے

    مأخذ:

    شاخ نبات (Pg. 149)

    • مصنف: طالب باغپتی
      • ناشر: منشی ہر پرشاد
      • سن اشاعت: 1936

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے