Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر اس کے پھندے میں جا رہے ہیں کہ جس کے پھندے میں جا چکے تھے

نسیم دہلوی

پھر اس کے پھندے میں جا رہے ہیں کہ جس کے پھندے میں جا چکے تھے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    پھر اس کے پھندے میں جا رہے ہیں کہ جس کے پھندے میں جا چکے تھے

    وہی مصیبت اٹھا رہے ہیں کہ جو مصیبت اٹھا چکے تھے

    کہو جو بے جا بجا ہے مجھ کو سزا ہے جو ناسزا ہے مجھ کو

    کہ ان کا رونا پڑا ہے مجھ کو جو مدتوں تک رلا چکے تھے

    جو ان کی خو تھی سو ان کی خو ہے جو گفتگو تھی سو گفتگو ہے

    پھر ان پہ مٹنے کی آرزو ہے جو ہر طرح سے مٹا چکے تھے

    عدو کا میں ہوں عدو مقرر برابر آ کے ہوئے برابر

    بھلا بدلتا نہ رنگ کیوں کر وہ رنگ اپنے جما چکے تھے

    کسی سے کوئی نہ دل لگائے نسیمؔ کیا کیفیت بتائے

    وہی اب آنسو بہانے آئے لہو جو میرا بہا چکے تھے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 437)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے