پھول کھلا دے شاخوں پر پیڑوں کو پھل دے مالک
پھول کھلا دے شاخوں پر پیڑوں کو پھل دے مالک
دھرتی جتنی پیاسی ہے اتنا تو جل دے مالک
کہرا کہرا سردی ہے کانپ رہا ہے پورا گاؤں
دن کو تپتا سورج دے رات کو کمبل دے مالک
بیلوں کو اک گٹھری گھاس انسانوں کو دو روٹی
کھیتوں کو بھر گیہوں سے کاندھوں کو ہل دے مالک
وقت بڑا دکھ دائک ہے پاپی ہے سنسار بہت
نردھن کو دھنوان بنا دربل کو بل دے مالک
ہاتھ سبھی کے کالے ہیں نظریں سب کی پیلی ہیں
سینہ ڈھانپ دوپٹے سے سر کو آنچل دے مالک
کل کو آج سے باندھے رکھ آج کو کل سے جوڑے رکھ
جب تک کھیل تماشہ ہے پیر کو منگل دے مالک
مأخذ:
Khizan Ka Mausam Ruka Hua Hai (Pg. 17)
- مصنف: Shakeel Azmi
-
- اشاعت: 2010
- ناشر: Educational Publishing House
- سن اشاعت: 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.