پلا ساقیا مئے خنک آب میں
پلا ساقیا مئے خنک آب میں
کہ تھمتی نہیں توبہ مہتاب میں
گیا دین کیسا حضور نماز
وہ یاد آئے ابرو جو محراب میں
ملے کچھ تو زخم جگر کا مزہ
بجھا کر رکھا تیغ زہراب میں
الٰہی فلک جس سے پھٹ جائے دے
وہ تاثیر آہ جگر تاب میں
بلند آشیانوں پہ بجلی گری
جو نیچے تھے ڈوبے وہ سیلاب میں
وہ عریاں میں سرما میں تھی جن کی شب
گزرتی سمور اور سنجاب میں
نہ آئے ہوں آزردہ لینا خبر
پڑی دھوم یہ سارے پنجاب میں
مأخذ:
Mufti Sadruddin Aazurda(Hayat, Shakhsiyat, Ilmi Aur Adabi Karname) (Pg. e-211 p-210)
- مصنف: عبدالرحمٰن پرواز اصلاحی
-
- اشاعت: 1977
- ناشر: مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی
- سن اشاعت: 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.