Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پنہاں تھا خوش نگاہوں کی دیدار کا مرض

اسد علی خان قلق

پنہاں تھا خوش نگاہوں کی دیدار کا مرض

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    پنہاں تھا خوش نگاہوں کی دیدار کا مرض

    بند آنکھ جب ہوئی تو ہمارا کھلا مرض

    بے دار و وصال نہ یہ جائے گا مرض

    سچ ہے فراق یار کا ہے جاں گزا مرض

    کیا بد بلا ہے عشق کہن سال کا مرض

    ہوتا ہے نوجوان کو یہ بارہا مرض

    مہلک تھا کیسا ان کی ملاقات کا مرض

    بڑھتے ہی ان سے ربط مرا گھٹ گیا مرض

    کیا جانیں کون روگ ہے عشق بلاے جاں

    سایہ ہے کوئی یا کہ جھپٹا ہے یا مرض

    عیسیٰ کے پاس بھی کوئی اس کی دوا نہیں

    کہتے ہیں جس کو عشق وہ ہے موت کا مرض

    وعدہ وصال کا نہ کوئی سچ کیا کبھی

    تم کو بھی جھوٹ بولنے کا ہو گیا مرض

    آئینہ رو جہاں کوئی دیکھا پھسل گیا

    آگے ہمارے دل کو تو ایسا نہ تھا مرض

    بقراط کیا مسیح بھی دیکھیں تو دیں جواب

    تیرے مریض عشق کا ہے لا دوا مرض

    دانتوں پہ شیفتہ تھے ہوئے اب فداے لب

    تھا روگ ایک تو یہ ہوا دوسرا مرض

    آرام درد عشق سے دل کو کمال ہے

    صحت سے بھی عزیز مجھے ہے سوا مرض

    واقف ہیں ہم نتیجۂ آزار عشق سے

    بے گور کے جھنکائے تو یہ جا چکا مرض

    الفت کے عارضی کی دوا ہے اجل کے پاس

    جاتے ہوئے کبھی نہیں ایسا سنا مرض

    کیا کیا ترس ترس کے نکلتی ہے جان زار

    اس عشق کا ہے سب مرضوں سے سوا مرض

    دل کو ہمارے الفت عارض ہے عارضی

    کیا اے قلقؔ رہا ہے کسی کا سدا مرض

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-86 p-84)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے