Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راستہ خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

آفتاب حسین

راستہ خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

آفتاب حسین

MORE BYآفتاب حسین

    راستہ خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    کوئی کیا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    وہ مہک تھی کہ مجھے نیند سی آنے لگی تھی

    پھول سا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    یہ کسی خواب کا احوال نہیں ہے کہ میں خواب

    دیکھتا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    خواب تھے جیسے پرندوں نے پرے باندھے ہوں

    سلسلہ خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    مجھ کو دنیا کے سمجھنے میں ذرا دیر لگی

    میں ذرا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    نظر اٹھتی تھی جدھر بھی مری منظر منظر

    زاویہ خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    وہ نکلتا ہوا تھا خواب کدے سے اپنے

    خواب تھا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    اک سرا جا کے پہنچتا تھا تری یادوں تک

    دوسرا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    کیا بتاؤں کوئی ایمان کہاں لائے گا

    کہ خدا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    صبح جب آنکھ کھلی لوگوں کی لوگوں پہ کھلا

    جو بھی تھا خواب کے اندر سے نکلتا ہوا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے