رات کے منہ پہ اجالا چاہیئے
چور کے گھر میں بھی تالا چاہیئے
غم بہت دن مفت کی کھاتا رہا
اب اسے دل سے نکالا چاہیئے
پاؤں میں جوتی نہ ہو تو کچھ نہیں
ہاں مگر ایک آدھ چھالا چاہیئے
ہاتھ پھیلانے سے کچھ ملتا نہیں
بھیکھ لینے کو پیالہ چاہیئے
یاد ان کی یوں نہ جائے گی اسے
کچھ بہانہ کر کے ٹالا چاہیئے
شاعری مانگے ہے پورا آدمی
اب اسے بھی مونچھ والا چاہیئے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 35)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.