رنگ اور روپ سے جو بالا ہے
کس قیامت کے نقش والا ہے
چاپ ابھری ہے دل کے اندر سے
کوئی پلکوں پہ آنے والا ہے
زندگی ہے لہو کا اک چھینٹا
عمر زخموں کی دیپ مالا ہے
تول سکتا ہے کون خوشبو کو
پھر بھی ہم نے یہ روگ پالا ہے
کتنا آباد ہے گھنا جنگل
کیسا سنسان یہ شوالا ہے
دیکھ اس تیری چاندنی شب نے
کتنے تاروں کو روند ڈالا ہے
کپکپانے لگے ہیں لب اس کے
جانے کیا بات کرنے والا ہے
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 530)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.