خزاں جب تک چلی جاتی نہیں ہے

بسمل عظیم آبادی

خزاں جب تک چلی جاتی نہیں ہے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    خزاں جب تک چلی جاتی نہیں ہے

    چمن والوں کو نیند آتی نہیں ہے

    جفا جب تک کہ چونکاتی نہیں ہے

    محبت ہوش میں آتی نہیں ہے

    جو روتا ہوں تو ہنستا ہے زمانہ

    جو سوتا ہوں تو نیند آتی نہیں ہے

    تمہاری یاد کو اللہ رکھے

    جب آتی ہے تو پھر جاتی نہیں ہے

    کلی بلبل سے شوخی کر رہی ہے

    ذرا پھولوں سے شرماتی نہیں ہے

    جہاں میکش بھی جائیں ڈرتے ڈرتے

    وہاں واعظ کو شرم آتی نہیں ہے

    نہیں ملتی تو ہنگامے ہیں کیا کیا

    جو ملتی ہے تو پی جاتی نہیں ہے

    جوانی کی کہانی داور حشر

    سر محفل کہی جاتی نہیں ہے

    کہاں تک شیخ کو سمجھائیے گا

    بری عادت کبھی جاتی نہیں ہے

    گھڑی بھر کو جو بہلائے مرا دل

    کوئی ایسی گھڑی آتی نہیں ہے

    ہنسی بسملؔ کی حالت پر کسی کو

    کبھی آتی تھی اب آتی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے