Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رک گیا آنکھ سے بہتا ہوا دریا کیسے

کرشن بہاری نور

رک گیا آنکھ سے بہتا ہوا دریا کیسے

کرشن بہاری نور

MORE BYکرشن بہاری نور

    رک گیا آنکھ سے بہتا ہوا دریا کیسے

    غم کا طوفاں تو بہت تیز تھا ٹھہرا کیسے

    ہر گھڑی تیرے خیالوں میں گھرا رہتا ہوں

    ملنا چاہوں تو ملوں خود سے میں تنہا کیسے

    مجھ سے جب ترک تعلق کا کیا عہد تو پھر

    مڑ کے میری ہی طرف آپ نے دیکھا کیسے

    مجھ کو خود پر بھی بھروسا نہیں ہونے پاتا

    لوگ کر لیتے ہیں غیروں پہ بھروسا کیسے

    دوستوں شکر کرو مجھ سے ملاقات ہوئی

    یہ نہ پوچھو کہ لٹی ہے مری دنیا کیسے

    دیکھی ہونٹوں کی ہنسی زخم نہ دیکھے دل کے

    آپ دنیا کی طرف کھا گئے دھوکا کیسے

    آپ بھی اہل خرد اہل جنوں تھے موجود

    لٹ گئے ہم بھی تری بزم میں تنہا کیسے

    اس جنم میں تو کبھی میں نہ ادھر سے گزرا

    تیری راہوں میں مرے نقش کف پا کیسے

    آنکھ جس جا پہ بھی پڑتی ہے ٹھہر جاتی ہے

    لکھنا چاہوں تو لکھوں تیرا سراپا کیسے

    زلفیں چہرے سے ہٹا لو کہ ہٹا دوں میں خود

    نورؔ کے ہوتے ہوئے اتنا اندھیرا کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے