Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رخ کی رنگت گلاب کی سی ہے

فضل حسین صابر

رخ کی رنگت گلاب کی سی ہے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    رخ کی رنگت گلاب کی سی ہے

    اور چمک آفتاب کی سی ہے

    کمسنی میں وہ آفت جاں ہیں

    جو ادا ہے شباب کی سی ہے

    آپ کے ہوتے حور کو چاہیں

    کیا وہ صورت جناب کی سی ہے

    غنچہ میں کوئی بات بھی کہیے

    دہن لا جواب کی سی ہے

    آنکھیں نرگس لڑاتی ہے ہم سے

    یہ بھی اس بے حجاب کی سی ہے

    اے گل تر ترے پسینے میں

    رنگ اور بو گلاب کی سی ہے

    نہ ہو باور تو دیکھیں آئینہ

    شکل اس میں جناب کی سی ہے

    روشنی ماہ و مہر انور میں

    کب رخ لا جواب کی سی ہے

    ابھی ابھرے ابھی مٹیں گے ہم

    اپنی ہستی حباب کی سی ہے

    کیوں نہ چومیں تمہاری صورت کو

    یہ خدا کی کتاب کی سی ہے

    طرز ان کے ستم کی اے صابرؔ

    کرم بے حساب کی سی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے