aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رلوا کے مجھ کو یار گنہ گار کر نہیں

آغا حجو شرف

رلوا کے مجھ کو یار گنہ گار کر نہیں

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    رلوا کے مجھ کو یار گنہ گار کر نہیں

    آنکھیں ہیں تر تو ہوں مرا دامن تو تر نہیں

    امید وصل سے بھی تو صدمہ نہ کم ہوا

    کیا درد جائے گا جو دوا کا اثر نہیں

    دن کو بھی داغ دل کی نہ کم ہوگی روشنی

    یہ لو ہی اور ہے یہ چراغ سحر نہیں

    تنہا چلیں ہیں معرکۂ عشق جھیلنے

    ان کی طرف خدائی ہے کوئی ادھر نہیں

    خالی صفائی قلب سے بہتر ہے داغ عشق

    کیا عیب ہے کہ جس کے مقابل ہنر نہیں

    قاتل کی راہ دیکھ لے دم بھر نہ زہر کھا

    اے دل قضا کو آنے دے بے موت مر نہیں

    کیوں کر یہاں نہ ایک ہی کروٹ پڑا رہوں

    ہو کا مقام گور کی منزل ہے گھر نہیں

    رن کھن پڑیں گے جب کہیں دکھلائے گا وہ شکل

    بے کشت خوں ہوئی یہ مہم ہو کے سر نہیں

    آنکھیں جھپک رہی ہیں مری برق حسن سے

    پیش نظر ہو تم مجھے تاب نظر نہیں

    یارو بتاؤ کس طرف آنکھیں بچھاؤں میں

    اس شوخ کی کدھر کو ہے آمد کدھر نہیں

    بندہ نواز سب ہیں رکوع و سجود میں

    طاعت سے غافل آپ کی کوئی بشر نہیں

    پریوں کے پاس جاؤں میں کیوں دل کو بیچنے

    سودا جو مول لوں یہ مجھے درد سر نہیں

    درد فراق یار سے دونوں ہیں بے قرار

    قابو میں دل نہیں متحمل جگر نہیں

    راہ عدم میں ساتھ رہے گی تری ہوس

    پروا نہیں نہ ہو جو کوئی ہم سفر نہیں

    خلوت سرائے یار میں پہنچے گا کیا کوئی

    وہ بند و بست ہے کہ ہوا کا گزر نہیں

    اٹھوا کے اپنی بزم سے دل کو مرے نہ توڑ

    پہلو میں دے کے جا مجھے برباد کر نہیں

    ہستی کدھر ہے عالم ارواح ہے کہاں

    غفلت زدہ ہوں مجھ کو کہیں کی خبر نہیں

    زنجیر اتر گئی ترا دیوانہ مر گیا

    سناٹا قید خانے میں ہے شور و شر نہیں

    چندرا کے مجھ کو بولے وہ آخر جو شب ہوئی

    فق ہو گیا ہے رنگ کسی کا سحر نہیں

    برپا ہے حشر و نشر جو رفتار یار سے

    یہ کون سا چلن ہے قیامت اگر نہیں

    در نجف تو جسم ہے اس نازنین کا

    موئے نجف میں بال پڑا ہے کمر نہیں

    دیدار کا لگا کے میں آیا ہوں آسرا

    امیدوار ہوں مجھے مایوس کر نہیں

    یارو ستم ہوا ہوئی آخر شب وصال

    سینہ شرفؔ یہ کوٹ رہے ہیں گجر نہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Sharf(Rekhta Website) (Pg. 163)

    • مصنف: آغا حجو شرف
      • ناشر: مطبع جعفری، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1875

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے