aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے ان کے تڑپ کر اس طرح فریاد کی

اصغر گونڈوی

سامنے ان کے تڑپ کر اس طرح فریاد کی

اصغر گونڈوی

MORE BYاصغر گونڈوی

    سامنے ان کے تڑپ کر اس طرح فریاد کی

    میں نے پوری شکل دکھلا دی دل ناشاد کی

    اب یہی ہے وجہ تسکیں خاطر ناشاد کی

    زندگی میں نے دیار حسن میں برباد کی

    ہوش پر بجلی گری، آنکھیں بھی خیرہ ہو گئیں

    تم تو کیا تھے، اک جھلک سی تھی تمہاری یاد کی

    چل دیا مجنوں تو صحرا سے کسی جانب مگر

    اک صدا گونجی ہوئی ہے نالہ و فریاد کی

    نغمۂ پر درد چھیڑا میں نے اس انداز سے

    خود بہ خود مجھ پر نظر پڑنے لگی صیاد کی

    دل ہوا مجبور جس دم اشک حسرت بن گیا

    روح جب تڑپی تو صورت بن گئی فریاد کی

    اس حریم قدس میں کیا لفظ و معنی کا گزر

    پھر بھی سب باتیں پہنچتی ہیں لب فریاد کی

    تمتما اٹھے وہ عارض میرے عرض شوق پر

    حسن جاگ اٹھا وہیں جب عشق نے فریاد کی

    آشیاں میں اب کسی صورت نہیں پڑتا ہے چین

    تھی نظر تاثیر میں ڈوبی ہوئی صیاد کی

    شعر میں رنگینی جوش تخیل چاہیئے

    مجھ کو اصغرؔ کم ہے عادت نالہ و فریاد کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے