ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ

حقیر

ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ

حقیر

MORE BYحقیر

    ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ

    زندگی دشوار ہو اور ہو مجھے آرام تلخ

    میں تو شیریں تر شکر سے بھی سمجھتا ہوں اسے

    جب وہ دیتے ہیں برا کہہ کر مجھے دشنام تلخ

    بزم مے میں ذکر تک آنے نہیں دیتے ہیں وہ

    ہے ہمارا نام گویا زہر کا اک جام تلخ

    کیا سبب لیتے نہیں وہ نام تک میرا کبھی

    خوف اس کا ہے نہ ہو جائیں زبان و کام تلخ

    عشق کے پھندے سے بچئے اے حقیرؔ خستہ دل

    اس کا ہے آغاز شیریں اور ہے انجام تلخ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے