aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساز دل تشنۂ مضراب تمنا نہ رہا

منیر بھوپالی

ساز دل تشنۂ مضراب تمنا نہ رہا

منیر بھوپالی

MORE BYمنیر بھوپالی

    ساز دل تشنۂ مضراب تمنا نہ رہا

    دیدۂ شوق تماشا ہے تماشا نہ رہا

    دل رہا دل میں مگر جوش تمنا نہ رہا

    انجمن رہ گئی اور انجمن آرا نہ رہا

    ہے وہی طور وہی برق وہی شان جمال

    ہاں کوئی آگ سے اب کھیلنے والا نہ رہا

    دامن موج بھی ہاتھوں سے چھٹا جاتا ہے

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا نہ رہا

    آج وہ سر ترے قدموں پہ جھکا جاتا ہے

    جو حرم میں بھی کبھی ناصیہ فرسا نہ رہا

    یک بیک یوں نہ سر بزم اٹھانی تھی نقاب

    جلوے بیتاب ہیں اور دیکھنے والا نہ رہا

    رہ گئی آنکھ بھی کچھ اشک بہا کر خاموش

    یعنی دل قابل اظہار تمنا نہ رہا

    دل کہیں تھا کہیں نظریں تھیں خیالات کہیں

    میں رہا بزم میں اس طرح کہ گویا نہ رہا

    مژدۂ وصل سنا کر بھی اسے دیکھ لیا

    ترا دیوانہ ہر اک حال میں دیوانہ رہا

    یوں تو ہر ایک سے کہتے تھے فسانہ دل کا

    اس نے جب پوچھا تو پھر کہنے کا یارا نہ رہا

    پھر بھی کچھ دل کو تسلی سی تو ہوتی ہے منیرؔ

    گو کبھی منتظر وعدۂ فردا نہ رہا

    مأخذ:

    دیوان منیر (Pg. 21)

    • مصنف: منیر بھوپالی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے