Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر ہی کوئی رہے گا نہ فاصلہ کوئی

حکیم منظور

سفر ہی کوئی رہے گا نہ فاصلہ کوئی

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    سفر ہی کوئی رہے گا نہ فاصلہ کوئی

    یہ اک خیال ہے اس پر بھی تبصرہ کوئی

    رقم ہوا ہوں یقین و قیاس دونوں میں

    کرے تو کیسے کرے میرا تجزیہ کوئی

    وہ دست سنگ ہے میں آئینہ گرفتہ ہوں

    نہ ہو سکے گا کبھی ہم میں تصفیہ کوئی

    زمیں پہ آئے نہ آئے یہ وہم ہے سب کو

    خلا کی گود میں پلتا ہے حادثہ کوئی

    میں اک لکیر کا قیدی ہوں باوجود اس کے

    ہر اک لکیر سے ملتا ہے سلسلہ کوئی

    نہ جانے کس لیے روتا ہوں ہنستے ہنستے میں

    بسا ہوا ہے نگاہوں میں آئینہ کوئی

    ہوا سلاتی ہے دامن میں زرد پتوں کو

    اسے بھی چاہئے جینے کا مشغلہ کوئی

    بھلا ہے دور رہے اک حریف کی مانند

    ہے پھر بھی سائے کا مجھ سے معاملہ کوئی

    لکھا گیا نہیں منظورؔ آج تک شاید

    شفق کے باب میں صبحوں کا تذکرہ کوئی

    مأخذ:

    Natamam (Pg. 31)

    • مصنف: Hakeem Manzoor
      • اشاعت: 1977
      • ناشر: Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-110060
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے