Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا ہے یہ حیات یہاں گھر نہ ڈھونڈیئے

دشمیش گل فیروز

صحرا ہے یہ حیات یہاں گھر نہ ڈھونڈیئے

دشمیش گل فیروز

MORE BYدشمیش گل فیروز

    صحرا ہے یہ حیات یہاں گھر نہ ڈھونڈیئے

    سو جائیے زمین پہ بستر نہ ڈھونڈیئے

    بنتے بکھرتے دائروں کے درمیاں کہیں

    پانی میں جو گرا تھا وہ کنکر نہ ڈھونڈیئے

    ان کو ستارے لے گئے ہوں گے سر فلک

    میداں میں جو قلم ہوئے وہ سر نہ ڈھونڈیئے

    تشنہ لبی کے جشن میں پیاسے ہی ناچیے

    جام و سبو و مینا و ساغر نہ ڈھونڈیئے

    ماضی کو اب نہ ڈھونڈیئے ان آئنوں میں آپ

    لگنے لگے گا آپ ہی سے ڈر نہ ڈھونڈیئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے