aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیر چمن ہے اور وہ گل رو کنار میں

صفی اورنگ آبادی

سیر چمن ہے اور وہ گل رو کنار میں

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    سیر چمن ہے اور وہ گل رو کنار میں

    میں بے پیے بھی مست ہوں اب کی بہار میں

    کب سے ہوں کیا بتاؤں تلاش بہار میں

    اک پھول بھی نہ تھا چمن روزگار میں

    چالیں نئی نئی سی ہیں رفتار یار میں

    پڑ جائے گا خلل روش-روزگار میں

    دل اور جان دونوں بھی ہیں کس شمار میں

    آپ اختیار میں ہیں تو سب اختیار میں

    کیوں ناامید آپ کا امیدوار ہو

    سب کچھ ہے کیا نہیں نگۂ شرمسار میں

    مجھ کو جب اپنی بات کا رہتا نہیں خیال

    کیوں بد ظنی نہ آئے دل رازدار میں

    اس سے زیادہ لطف کا طالب نہیں ہوں میں

    امید بن کے رہ دل امیدوار میں

    یا موت آئے گی مجھے یا نیند آئے گی

    اور ایک شب گزار تو دوں انتظار میں

    اے درد عشق بات تو جب ہے کہ میرے دوست

    مرنے کے بعد چین نہ پاؤں مزار میں

    نالہ خلاف وعدہ کیا ہائے کیا کیا

    سن لے جو وہ تو فرق پڑا اعتبار میں

    وہ کیوں بلائیں بزم میں مجھ بد نصیب کو

    گھل مل کے بیٹھنا نہیں آتا ہے چار میں

    میں نے بھی توبہ توڑ دی اپنی تو کیا ہوا

    دنیا کے لوگ کیا نہیں کرتے بہار میں

    میرا وقار آپ کا آرام بھی گیا

    آخر یہ کیا بلا ہے دل بے قرار میں

    اک تازہ واردات ہے ہر ایک دم کے ساتھ

    میرے ارادے آ نہیں سکتے شمار میں

    سو مہربانیوں کے عوض مسکرا دیا

    سرکار نے کمال کیا اختصار میں

    ہوگا جب ان کا قہر قیامت ہی آئے گی

    زندے رہیں گے گھر میں نہ مردے مزار میں

    کہتے ہیں لوگ موت سے بد تر ہے انتظار

    میری تمام عمر کٹی انتظار میں

    نکلے گا اب کے جو بھی ترا اے مغاں نواز

    پھولوں میں رکھ کے دیں گے تجھے ہم بہار میں

    ناصح بھی چارہ گر بھی یہ دو دو عذاب کیوں

    منکر نکیر آتے ہیں وہ بھی مزار میں

    کھائی ہوئی قسم تو خدا کے لئے نہ کھا

    اپنی طرف سے فرق نہ ڈال اعتبار میں

    زاہد کی طرح اور ہیں مسجد میں سیکڑوں

    یہ کس شمار میں ہے وہاں کس قطار میں

    عشق اور آپ واہ صفیؔ واہ واہ وا

    غم اور ہائے زندگئ مستعار میں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Safi (Pg. 169)

    • مصنف: Safi Auranjabadi
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Urdu Acadami Hayderabad
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے