Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلامت ہے سر تو سرہانے بہت ہیں

اسماعیل میرٹھی

سلامت ہے سر تو سرہانے بہت ہیں

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    سلامت ہے سر تو سرہانے بہت ہیں

    مجھے دل لگی کے ٹھکانے بہت ہیں

    جو تشریف لاؤ تو ہے کون مانع

    مگر خوئے بد کو بہانے بہت ہیں

    اثر کر گئی نفس رہزن کی دھمکی

    کہ یاں مرد کم اور زنانے بہت ہیں

    معطل نہیں بیٹھتے شغل والے

    شکار افگنوں کو نشانے بہت ہیں

    کرو دل کے ویرانے کی کنج کاوی

    دبے اس کھنڈر میں خزانے بہت ہیں

    نہ اے شمع رو رو کے مر شام ہی سے

    ابھی تجھ کو آنسو بہانے بہت ہیں

    ہوا میری روداد پر حکم آخر

    کہ مشہور ایسے فسانے بہت ہیں

    نہیں ریل یا تار برقی پے موقوف

    چھپے قدرتی کارخانے بہت ہیں

    بچے کیونکہ بے چارہ مرغ گرسنہ

    بہ کثرت ہیں دام اور دانے بہت ہیں

    بس اک آستانہ ہے سجدہ کے قابل

    زمانہ میں گو آستانے بہت ہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-w-Hayat-e-Ismail Ba-Tasveer (Pg. ebook-482 page-294)

    • مصنف: محمد اسلم سیفی
      • اشاعت: 1939
      • ناشر: دیال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1939

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے