Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صنم پاس ہے اور شب ماہ ہے

میر حسن

صنم پاس ہے اور شب ماہ ہے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    صنم پاس ہے اور شب ماہ ہے

    یہ شب ہے کہ اللہ ہی اللہ ہے

    ترے ناز کیوں کر اٹھاؤں نہ میں

    مری دوستی پر تو گمراہ ہے

    تجھے ہوش اتنا نہیں بے خبر

    مرے حال سے کب تو آگاہ ہے

    ترا نام لیتے نکلتی ہے آہ

    مری آہ کے دل میں کیا آہ ہے

    کہاں برق عشق و کہاں کوہ صبر

    بگولے کے آگے پر کاہ ہے

    میں کیوں کر کہوں تجھ کو فرصت نہیں

    پہ یہ بات کب تیرے دل خواہ ہے

    نہ آنے کے سو عذر ہیں میری جاں

    اور آنے کو پوچھو تو سو راہ ہے

    میں اک روز پوچھا جو اس شوخ سے

    کہ کیوں کچھ تجھے بھی مری چاہ ہے

    تو ہنس کر لگا کہنے کیا خوب کیوں

    تو میرا کہاں کا ہوا خواہ ہے

    یہ سن کر جو میں چپ رہا تو کہا

    ابے دل کا مالک تو اللہ ہے

    حسنؔ وصل اور ہجر میں یار کے

    کبھی آہ ہے اور کبھی واہ ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 130)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے